کتاب کا نام جلد   باب
صفحہ نمبر d0242     Print Page    >> > < <<   Home Page
مقالہ ڈھونڈیں  
 
پہلا صفحہ آخری صفحہ

This website is presented with passion of service and gladness of Allah by Dar-ul-Ehsan Salarwala, Faisalabad, Pakistan

جاتیں۔ رنج محن زنجیریں جاتیں۔ کلفتوں احساس جاتا لطافتوں مسرتوں دریا امڈ آتا سمت شادبیاں گلریز نظر آتیں۔ چمن ڈالی ڈالی جھوم اٹھتی کائنات چیز فطرت حسن مظہر جاتی۔ گویا ذکر الٰہی نور برکت قلب نگاہ سنسان ویران جنگل باغ ارم جاتا اجڑا ہوا ویرانہ آباد ہوسکتا۔ پھر ہمیشہ یہی دعا کرتا ذوالجلال والاکرام اپنے بندے اعلیٰ درجے ہدایت بخش اپنی رحمت اپنا فضل نچھ کر۔ اپنی برکات نازل فرما تیرا بندہ تیرے فقیر تیرے فضل کرم تیری رحمت برکت منتظر اس کہا منزل گامزن ہوا ماسواءسے مستغنی نیاز ہوا قدم دور منزل قریب ہوتا گیا چلتے چلتے اتنی دور ہوگیا کوئی آواز سنائی دیتی۔ منزل بھٹکانے کےلئے کیسے کیسے طوفان اٹھے خود کافور بڑی عنایت تھی۔ حضرت صاحب پھر ملے۔ پوچھا۔ حال ہو؟ عرض کی: الحمد پھر فرمایا اوپر دیکھ دیکھا تختی آیت لکھی تھی۔ واھجرھم ھجراً جمیلاً یعنی ” نہایت احسن طریقہ علیحدہ “ .... پھر آیت