کتاب کا نام جلد   باب
صفحہ نمبر d0205     Print Page    >> > < <<   Home Page
مقالہ ڈھونڈیں  
 
پہلا صفحہ آخری صفحہ

This website is presented with passion of service and gladness of Allah by Dar-ul-Ehsan Salarwala, Faisalabad, Pakistan

مرنے گرنے کےلئے وادی داخل ہوا۔ اگر مرنا ہوتا گرنا ہوتا وادی داخل ہوتا۔ تاریخی وادی وادی مسافر تذکرے نیک لوگوں زبانوں قیامت جاری رہتے عزم استقلال آئندہ وادی گزرنے والوں کےلئے مشعل راہ ہوتا وادی جلدی جلدی چپکے چپکے گزرنا کوئی گزرنا وادی کوئی کیف ہوتا وادی مسافر چپکے چپکے گزرا کرتے وادی کیف آگے.... پھر چوٹی میدان طرف اترنے لگے۔ حتیٰ پہاڑی میدان پہنچے پہاڑی میدان نہایت سرسبز شاداب دلکش ہوتا چشمے ندیاں پھل پھول گویا سارا میدان گلزار ہوتا پہاڑ دامن میدان وادی کوئی مصیبت مشقت ہوتی۔ گویا ساری وادی سیر تفریح گاہ ہوتی یہاں پہنچ لذت رہتی پہلی تھی وادی کوئی خوف خطرہ کیا وادی کیا تذکرہ؟ شکر احسان اپنی ربوبیت مجدیت صدقے رذیلوں اتنی بڑی وادی صحیح سلامت پار اتارا۔ خشکی پہنچنے کےلئے پہاڑ بعد سمندر آیا۔ بتایا گیا سمندر عبور کرتے خشکی اتر گویا تیرے تیری منزل درمیان سمندر چاہو عبور کرو! سمندر سفر پہاڑی سفر مشکل ہوتا پہار گرنے والا ممکن چٹان اٹک جائے سمندر ڈوبنے والے کوئی پتہ ہوتا.... طوفان سارے سمندر ہلچل مچا دیتا