کتاب کا نام جلد   باب
صفحہ نمبر d0124     Print Page    >> > < <<   Home Page
مقالہ ڈھونڈیں  
 
پہلا صفحہ آخری صفحہ

This website is presented with passion of service and gladness of Allah by Dar-ul-Ehsan Salarwala, Faisalabad, Pakistan

جاتا ناغہ کرتا پتہ ہوتا کوئی کچھ کہتا یہاں مالک پتہ ہوتا کوئی اعتراض کرتا۔ کیا شخص قبر زیارت کےلئے جاتا تھا قبر ظاہر مٹی اینٹ گارا ہوتا اگر وہاں محض قبر ہوتی چند جانے بعد بھر جاتا جاتا اتنی باقاعدگی جاتا۔ حال تھا روز وہاں جانے کےلئے بیقرار رہتا۔ درِ جاناں تھا پہنچ قرار آتا۔ جہاں ہوتا وہاں ہوتا حتیٰ ہتھیار پھینک دیئے۔ الحمد للحیی القیوم فاﷲ خیرالرازقین ۱۴۹۱ میرے دلبر میرے ابا جاں بحق ہوئے شمس الارض جنازہ کےلئے اطہر رکھا امام انتظار دست بستہ کھڑا ہوا نقاب پوش سوار آیا جنازے نماز امامت فرمائی۔ شمس الارض دیکھا شمالاً جنوباً جہاں نظر پہنچتی تھی جنازہ پڑھنے والے آراءتھے۔ جب نماز پڑھ چکے شمس الاراض عرض کہ لوگ مجھ پوچھیں تیرے آقا جنازے نماز پڑھائی کیا دوں گا؟ مسکرائے چہرئہ انور نقاب سرکائی فرمایا: شمس مجھ دنیا فنا بقا بارے پوچھا کرتا تھا وقت تجھے کیا سمجھاتا کیسے سمجھاتا پھر میرے ابا اپنے اطہر طرف اشارہ فرمایا۔